اگست کی وہ دھندلی شام
پہاڑوں کے سائے تلے، میں تمھاری یاد کی چادر اوڑھے چلتی جا رہی ہوں کہ نا جانے کسی موڑ پر اچانک سے، شاید تم سامنے آ جاؤ
اگست 2017
اگست کی وہ دھندلی شام
پہاڑوں کے سائے تلے، میں تمھاری یاد کی چادر اوڑھے چلتی جا رہی ہوں کہ نا جانے کسی موڑ پر اچانک سے، شاید تم سامنے آ جاؤ
اگست 2017