گونج

کیا اب بھی ان گھروں کی آنگن میں ہماری پرچھای کیڑی کاڑا یا پٹہو گرم کھیلتی ہو گی؟
جن گھروں سے اپنوں کی خوشبو صبح شام ابھرتی تھی۔۔۔

کہاں گئے وہ لوگ؟

اِک دن ہم بھی ڈھلتی شام کی طرح سایوں سے رہ جایں گے
اور ہماری کھنکتی ہنسی آنگن میں گونجے گی۔۔۔۔ اگلی نسلوں میں

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top