اِک جھلک

نصیب کا لکھا روح پر قطرہ بن کہ رک سا گیا ہے
گزرے تو وقت
نہ گزرے تو بھی وقت کی گھڑی پر سایہ
چھاپ انتھک سی
مڑ کر دیکھو تو دیوار سے الجھتی تقدیر

نصیب کا لکھا روح پر قطرہ بن کہ رک سا گیا ہے
گزرے تو وقت
نہ گزرے تو بھی وقت کی گھڑی پر سایہ
چھاپ انتھک سی
مڑ کر دیکھو تو دیوار سے الجھتی تقدیر

نصیب کا لکھا روح پر قطرہ بن کہ رک سا گیا ہے
گزرے تو وقت
نہ گزرے تو بھی وقت کی گھڑی پر سایہ
چھاپ انتھک سی
مڑ کر دیکھو تو دیوار سے الجھتی تقدیر

نصیب کا لکھا روح پر قطرہ بن کہ رک سا گیا ہے
گزرے تو وقت
نہ گزرے تو بھی وقت کی گھڑی پر سایہ
چھاپ انتھک سی
مڑ کر دیکھو تو دیوار سے الجھتی تقدیر

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top